نئی دہلی، 21؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ایودھیا میں رام جنم بھومی -بابری مسجد تنازعہ معاملہ پر سپریم کورٹ کی طرف سے منگل کو کئے گئے تبصرے کا مرکزی وزیر مہیش شرما، مرکزی وزیر پی پی چودھری اور مرکزی وزیر اوما بھارتی نے خیر مقدم کیا ہے۔مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی پہل خیرمقدم کے قابل ہے، یہ مسئلہ عدالت کے باہر بھی حل کیا جا سکتا ہے۔دوسری طرف راشٹریہ سویم سیوک سنگھ لیڈر دتاتریہ ہوسبولے نے عدالت کی ایودھیا معاملے پر کی گئی پہل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ہندوستانیوں کی حصہ داری کے ساتھ ایک عظیم الشان رام مندر کی تعمیر جلد ہونی چاہیے ۔قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رام مندر ایک حساس مسئلہ ہے اور ضرورت پڑی تو سپریم کورٹ اس میں مداخلت کرسکتا ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ رام مندر تنازعہ کا حل باہمی رضامندی سے ہونا چاہیے ۔ اس سے قبل وزارت داخلہ، بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے اس تبصرے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عدالت کا ایک قابل ستائش قدم ہے، بی جے پی اس کا استقبال کرتی ہے۔اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری نے بھی سپریم کورٹ کے تبصرے کا خیر مقدم کیا ہے۔دوسری طرف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے رام مندر مسئلے پر سپریم کورٹ کے تبصرے کے بعد کہا ہے کہ بات چیت کے ذریعے حل نکالنے کا وقت اب گزر چکا ہے۔